یورپی یونین کے وفد: حضرت علی (علیہ السلام) کا روضہ اسلام اور مسلمانوں کے لئے مخصوص نہیں بلکہ تمام انسانیت کے لئے ہے


اس کا اظہار یورپی یونین کے مشن کے وفد امام علی بن ابی طالب (ع) کے روضے کی تاریخی یادگاروں کو دیکھنے کے بعد کیا ہے، اور کہتے ہیں: ہمیں اس مقدس مقام کی زیارت سے گہرے فخر اور اعتزاز حاصل ہوئے ہیں۔

ان الفاظ کا اظہار وفد میں شامل عراق کے لئے یورپی یونین کا خصوصی ایلچی پیٹرک سیمونے اور یورپی یونین سے باہر دینی مسلک کی آزادی اور فروغ کا خاص ایلچی یان فیجل جوکہ عراق میں عتبات عالیہ  کے منصوبوں کا معائنہ کرنے کے لئے عراق کا دورہ کر رہے ہیں۔

 امیر المؤمنین امام علی (علیہ السلام) کے روضے کے بارے میں جب پوچھا گیا تو جناب فیجل نے کہا: یہ ایک پر کشش مقام ہے، اور یہ نہ صرف مذہبی پہلو کے حوالے سے پرکشش ہے بلکہ ساتھ ساتھ تاریخی، ثقافتی اور ورثے کے پہلؤوں کے لحاظ سے بھی مالامال ہے، اور یہ صرف مسلمانوں کے لئے مخصوص نہیں ہے بلکہ ساری انسانیت کے لئے ہے جس کی ضرورت اور بھی بڑھتی جارہی ہے۔

جب ان سے سوال کیا گيا کہ امام علی علیہ السلام کے روضہ اطہر کو مختلف مذاہب اور فرقوں کے لئے ایک اجتماع گاہ بنایا جاسکتا ہے ؟ جواب میں فیجل نے کہا: یہ مقدس حرم تو پہلے ہی سے اس مقصد کے لئے آمادہ ہے اور سب کے لئے کھلا ہے جس کا واضح ثبوت میں خود ہوں، میں ایک مسیحی ہوں اور میں یہاں اس مقدس مقام پر سکون اور آزادی کے ساتھ موجود ہوں، صرف عمارت کا ہونا کافی نہیں، بلکہ دل اور عقل کو آمادہ کرنا بھی لازمی ہے، اور یہ نہ صرف عمارت ہے بلکہ ہمارے عقلوں اور دلوں کو پاک کرنے کی بہترین جگہ بھی ہے کیونکہ ہمارے آباء واجداد کے اجساد وارواح یہاں موجود ہیں، اور ان کے اولاد ہونے کی ناطے ہم مختلف ادیان ومذاہب والے آپس میں بھائیوں اور بہنوں والا برتاؤ کرنا جاہئیے۔

 

۔۔ عتبہ علویہ۔۔

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک