الحشد الشعبی چرچوں کو آزاد کرا رہا ہے


روضہ مقدس حسینی کے سرپرستی میں الطفوف بریگیڈ کے سربراہ اور حشد الشعبی کا کمانڈر جناب قاسم مصلح کے سرپرستی میں ایک وفد نے موصل کے جنوب مشرق میں واقع ضلع الحمدانیہ کا دورہ کیا۔

یہ ایک ایسے وقت میں دورہ ہو رہا ہے جہاں کرسمس اور سال نو کی خوشیاں منائی جا رہی ہیں اور ساتھ ہی مقدادیہ ضلع کی آزادی نے خوشیوں کو دوبالا کردی ہے ۔

تنظیم داعش کے دہشت گردوں نے جون 2014 میں موصل پر قبضہ کرنے کے فورا بعد عبادت گاہوں اور چرچوں کو آگ لگا کر تباہ کردیا تھا۔ مگر عراقی افواج اور حشد الشعبی نے حال ہی میں متعدد شہر، ضلع، قصبے اور دیہاتوں کو ان کے قبضے سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

قاسم مصلح  ایک چرچ میں داخل ہوکر وضاحت کر رہا ہے کہ داعش نے اس چرچ کو لائبریری اور نفیس آشیاء سمیت ان کو آگ لگا کر تباہ کردیا اور بعد میں اس جگہ کو اپنے  دہشت گردوں کے ٹریننگ سینٹر میں تبدیل کردیا تھا۔

اس چرچ کی تباہی کے آثار صاف طور پر تصویروں کے ذریعے صاف واضح ہے جو اس رپورٹ میں شامل ہیں۔

اور اس کے بعد وفد نے (علی رش) نامی گاؤں کا بھی دورہ کیا جہاں امام زین العابدین علیہ السلام کا مقام ہے جو دہشت گرد داعش کے ہاتھوں مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے ۔ اس مقام میں وفد نے نماز ادا کیا۔

الطفوف بریگیڈ اور مرجعیت کے وفد نے اپنے ساتھ لائے ہوئے امدادی اشیاء تقسیم کیے، ،عراقی افواج اور بالخصوص الحشد الشعبی جو کہ مرجع اعلی سید علی السیستانی (مد ظلہ) کے مشہور فتوی الجہاد الکفائی کے بعد وجود میں آیا ہے ان کو مرجعیت اور حکومتی احکامات ہیں کہ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرایا جا‏ئے  اور ساتھ ساتھ وہاں کے مکینوں کے مکمل امداد پہنچایا جائے۔

 

۔ ۔ روضہ مقدس حسینی

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک