سنّی اور مسیحی علماء کرام مرجع تقلید شیخ بشیر النجفی کی مہمانی میں

1065 2017-03-18

 

مرجع تقلید شیخ بشیر النجفی نے دنیا کے تمام لوگوں کو انسانی جوہر میں رہنے اور انسانیّت کے طریقہ کار اپنانے پر زور دیا ہے۔

انھوں نے یہ بات ہندوستان سے روضہ مقدس حسینی کی دعوت پر آئے ہوئے ‏‏علمائے اہل سنت، مسیحی پادری اور صحافت سے وابستہ افراد کے دس رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، اور انسانیت کی ارتقاء کے لئے حضرت امام علی علیہ السلام کی عظیم سیرت سے کچھ واقعات بھی بتائے، آپ (علیہ السلام) کے اخلاق اور عدل وانصاف کو معاشرے میں پیلانے اور اس پر عمل کرنے پر زور دیا۔

مرجع تقلید نے مسلمان، اہل کتاب اور دیگرمذاہب کے ماننے والوں کے درمیان کی انسانی رشتوں کو استوار کرنے اور ان کو مزید تقویت دینے پر زور دیا، اور امام علی علیہ السلام کا پیغام انسانیت جن کو اقوام متحدہ نہ صرف تسلیم کیا بلکہ ان کو اپنا منشور میں شامل کیا اور فرمایا:(سارے مسلمانوں میں مقبول خلیفہ امام علی علیہ السلام نے مالک الاشتر کے نام اپنے پیغام میں فرمایا: "الناس صنفان اما اخ لك في الدين او نظير لك في الخلق" (( لوگ دو طرح کے ہوتے ہیں یا تو تمھارے ہم دین بھائی یا پھر تمھارے ہم شکل انسان))، اور میں چیلنج کے ساتھ کہتا ہوں کہ دو جملوں میں انسانی حقوق کو بیان کرنے میں اس سے زیادہ معنی دار جملے آج تک نہیں ملے، اور اس کا خلاصہ ہے کہ انسان کو صحیح معنوں میں انسان بننا ہوگا، اور یہی پیغام ہندوستان کے عوام کو دینا چاہتا ہوں)۔

اس کے بعد مرجع کے صاحب زادے نے شیخ علی نجفی نے بھی ہندوستانی وفد کو خوش آمدید کہا اور عراق کے حالات کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا جس میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی واقعات اور ان کو مقابلہ کرنے کے لئے چاروں بڑے مراجع کی خدمات اور فرامین کا تذکرہ کیا جنھوں نے فتنوں کی آگ بجھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے بالخصوص ‎سامراء کے امامین علی نقی اور حسن عسکری علیہما السلام کا مقدس روضے کو بم سے اڑانے کے فوری بعد نجف اشرف کے چاروں بڑے مراجع آقائے سیستانی، شیخ بشیر نجفی، سید محمد سعید الحکیم اور شیخ اسحاق فیاض نے ملاقات کیں اور کسی قسم کے انتقامی کاروائی کو حرام قرار دیا اور قانون کو اپنے ہاتھ لینے والوں کو سزا دینے کی ہدایات جاری کردیں جس سے اس زمانے کا سب سے بڑا فتنہ ٹل گیا۔

یاد رہے اس وفد کی دعوت روضہ مقدس حسینی کے بین الاقوامی میڈیا سینٹر نے کی ہے جس میں ہندوستان سے تین علماء اہل سنت، دو مسیحی پادری، ای ٹی وی انڈیا، روزنامہ انقلاب اور سالار کے صحافی اور سماجی کارکن آغا سلطان شامل ہیں اور اس دورہ کا مقصد دہشت گردی، تنگ نظری اور تشدد کے خلاف یک جاہ اور یک جان ہونا ہے اور اس سلسلے مں مرجع عالی مقام کا جہاد کفائی کا فتوی اور لوگوں کی استجابت، پناہ گزینوں کی مکمل خدمت اور عراق کے شیعہ سنی کرد کے اتحاد کو آشکار کرنا ہے تاکہ غلط فہمیوں کو دور کیا جاسکے اور حقیقی صورتحال دنیا تک پہنچ سکے۔

 

 

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک