وہابیوں کے ہاتھوں جنت البقیع کے مقدس قبرستان اور مقدس روضوں کو تباہ کرنے کے المناک واقعے پر کربلا معلّی میں عزاداری کا قیام


 

 

تمام مسلمانوں کے بر خلاف وہابی یہ سمجھتے ہیں کہ انبیاء اور آئمہ اہل بیت علیھم السلام کی قبروں کا احترام اور تعظیم کرنا خدا کے ساتھ شرک کرنا ہے اور ایسا کرنے والے کی سزا قتل ہے۔

 

وہابیوں نے اپنی غیر اسلامی آراء اور گمرال کن فتووں کو اسلام دشمن طاقتوں کی مدد سے تمام مسلمانوں پر نافذ کرنے کے لیے لوہے اور آگ کو استعمال کیا اسلامی ممالک میں جہاں تک ممکن ہو سکا اپنے نجس ہاتھوں کو پھیلانے کی کوشش کی۔ عراق، شام، خلیج اور بہت سے دوسرے عرب ممالک ان وہابیوں کی یلغاروں سے محفوظ نہ رہ سکے۔

جہاں پر بھی ان وہابیوں نے حملہ کیا وہاں قبضہ کرنے کے بعد سب سے پہلے وہاں موجود اہل بیت رسول علیھم السلام، امہات المومنین، صحابہ، تابعین کی قبروں کو مسمار کیا جس سے یوں نظر آتا ہے کہ یہ وہابی دشمن کی طرف سے خاص طور پر اسلامی آثار کو مٹانے پر مامور تھے۔

 

وہابیوں کے ہاتھوں جنت البقیع کے مقدس قبرستان اور مقدس روضوں اور دوسرے مقدس مقامات کے ساتھ وحشیانہ اور غیر انسانی سلوک اور ظلم و بربریت کی مذمت اور اظہارِ غم کے لیے روضتین مبارکہ حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے خدام نے 8 شوال 1438هـ کوجلوس عزاء برآمد کیا کہ جس میں روضین  مبارکہ کے تمام ذیلی اداروں کے سربراہان اور حرم کے خدام نے شرکت کی۔

 

 

حرم کے خدام کا یہ جلوس عزاء روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام سے برآمد ہوا اور مابین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں پہنچا کہ جہاں امام حسین علیہ السلام کے حرم کے خدام اس عزاداری میں شریک ہو گئے جلوس کے آخر میں مجلس عزاء منعقد ہوئی اورمومنین کی بڑی تعداد نے عزاداری میں شرکت کی اور اہل بیت رسول (ع) کو اس ظلم پر پرسہ پیش کیا۔

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک