برادران اہل تسنن کے غیر ملکی وفود کا دورۂ عراق


 

سرزمین عراق ہر دور میں اقوام عالم کی توجہ کا مرکز و محور رہی ہے جبکہ اس ملک میں وقوع پذیر ہونے والے حادثات و واقعات ہر دور میں ملکوں ملکوں موضوعِ بحث رہے ہیں چنانچہ دور حاضر میں بھی اس ملک پر داعش کی یلغار اور اس کے مقابل عراقی قوم کی لازوال قربانیوں کی حقیقت جاننے کے لیے دنیا بے چین ہے جبکہ مفاد پرست میڈیا اقوام عالم کے سامنے اپنے مفادات پر مبنی خبریں، تجزیے اور آراء رکھ رہا ہے ایسے میں عراق کی صورتحال کا غیر جانبدارانہ تجزیہ ناگزیر تھا چنانچہ روضۂ حضرت امام حسین علیہ السلام کے تحت کام کرنے والے ’’انٹر نیشنل میڈیا‘‘ کی جانب سے مختلف مغربی ممالک اور بعض عربی ممالک کی سرکردہ سیاسی و دینی شخصیات کو عراقی صورتحال ملاحظہ کرنے کی دعوت دی گئی اسی تناظر میں برطانیہ میں قائم معروف ادارے رمضان فاؤنڈیشن کے مینجر شیخ محمد عمر بن رمضان، جامع مسجد کے ڈائریکٹر محمد اکبر خان، مایزی فوج کے سابق ملٹری چیف عظمیٰ محمد اور برطانوی اخبار I.B.times کے تجزیہ نگار، معروف صحافی کالون باتون پر مشتمل ایک اہم وفد کربلائے معلی پہنچا جس کا مقصد روضۂ امام حسین علیہ السلام پر حاضر ہونا، عراق کے مختلف شورش زدہ علاقوں کے لوگوں سے مل کر عراقی فوج، حشد الشعبی کے علاوہ داعش کی جنگی کارروائیوں کا جائزہ لینا اور اتنی آزمائش کے باوجود وحدت کی بقاء کا راز معلوم کرنا تھا۔

کربلائے معلی میں روضۂ حضرت امام حسین  علیہ السلام  کی زیارت کے بعد از وفد نے داعش سے آزاد کرائے گئے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں داعش کے ہاتھوں ہونے والی ہولناک تباہ کاریوں کا بذاتِ خود جائزہ لیا ایسے میں اراکینِ وفد وطیرۂ حیرت میں ڈوبے رہے اس لیے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس، خبریں ار تجزیے ان کے روبرو موجود صورتحال سے یکسر مختلف ہے۔

متذکرہ بالا وفود کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے برادرانِ اہل سنت کے دیگر وفود بھی یہی بیان کر رہے تھے کہ ہم نے عراقی قوم کو مکمل طور پر متحد پایا اور عراق کے شمالی و مغربی علاقوں میں عراقی فوج اور رضاکار تنظیم حشد الشعبی نے داعش کے زیرِ قبضہ علاقوں کو آزاد کراتے ہوئے وہاں کی شہری آبادیوں کا مکمل تحفظ کیا ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ریاست کالیفورینا  (california)  کے سب سے بڑے شہر لاس انجلیس (las angeles)  میں واقع برادران اہل سنت کی مرکزی مسجد کے ڈائریکٹر محمد اکبر خان نے کہا کہ عراقیوں کی وحدت کو برقرار رکھنے میں اہل تشیع کے سب سے بڑے دینی مرجع آیت اللہ العظمیٰ السید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کا بہت اہم کردار ہے جنہوں نے ہر مرحلے پر عراقی قوم کا بھر پور دفاع کیا ہے۔

محمد اکبر خان نے کربلائے معلی میں ضریح حضرت امام حسین علیہ السلام  کی بھی زیارت کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کی وحدت کو بہت اہم سمجھتے ہیں اور دشمنانِ اسلام کی جانب سے امت مسلمہ میں اختلافات پیدا کرنے کی ہر کوشش کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

 

 

وفود کی آنے کی دعوت بین الاقوامی میڈیا روضہ مقدس حسینی  کے خصوصی پروگرام کے تحت ہو رہی ہے جس کے ذریعے سے دنیا کے سامنے عراقی عوام کی حقانیت، آپس کے اتحاد  اور مشترکہ مظلومیت کو آشکار  کیا جارہا ہے تاکہ غلط رپورٹنگ اور فتنہ گر میڈیا  اور پرپیگنڈوں سے دنیا کو مطلع کیا جاسکے۔

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک