35 سال بعد اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب ہوگا


 

 ایک امریکی غیرجانبدار تھنک ٹینک، پیو ریسرچ سینٹر کی تحقیق کے مطابق 2050 کے بعد عیسائیت کی جگہ اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔

تحقیق کے مطابق 2010 میں دنیا بھر میں موجود مسلمانوں کی تعداد ایک ارب 60 کروڑ کے قریب تھی، جو دنیا کی آبادی کے تقریباً 23 فیصد کے برابر تھی جبکہ اس وقت دنیا میں موجود عیسائیوں کی تعداد 2 ارب 20 کروڑ(دنیا کی آبادی کا 31 فیصد) کے برابر تھی۔

 

پیو ریسرچ سینٹر کی اس رپورٹ میں دنیا بھر کی مذہبی آبادیوں کا تجزیہ کیا گیا تھا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 2050 تک دنیا میں دونوں مذاہب کے ماننے والوں کی تعداد برابر ہو جائے گی جبکہ اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔

 

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس تبدیلی کی اہم وجہ عیسائی خاندانوں کی نسبت مسلمان خاندانوں میں پیدا ہونے والے بچوں کی زیادہ تعداد ہوگی، تاہم اس رپورٹ میں اسلام کے پھیلاؤ کے دیگر عوامل (جیسے کہ اسلامی تعلیمات کی تبلیغ کے ابلاغ عامہ کا استعمال) کو واضح نہیں کیا گیا۔

 

رپورٹ کے مطابق مستقبل میں دنیا میں موجود مسلمان نسبتاً جوان جبکہ عیسائی افراد کی عمر زیادہ ہوگی۔

 

ایک جانب جہاں ماضی میں اسلام کا پھیلاؤ مشرق وسطیٰ میں زیادہ رہا، ایشیا پیسیفک وہ علاقے ہیں جہاں مسلمانوں کی زیادہ تعداد موجود ہیں اور انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک ہے، وہیں 2050 تک بھارت مسلم اکثریتی ملک بن جائے گا۔

 

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی آبادی کا 18 فیصد حصہ مسلمانوں پر مبنی ہوگا۔

 

ایکنا نیوز- ڈان نیوز-

 

 

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک