15 شوّال فلک پلٹا مولا علی کے لئے


 

15 شوال وہ تاریخ ہے جس میں افلاک عالم اپنے معیّن گردش کو نہ صرف روکھا بلکہ پلٹایا، کس کے لئے؟ جواب: کائنات کے مولا علی علیہ السلام کے لئے، واقعہ؟ جواب: "ردّ الشمس" اور جگہ؟ جواب: صوبہ بابل کا حلّہ شہر۔

 

روایات کے مطابق اللہ تعالی نے دو مرتبہ سورج کو غروب کے بعد پلٹایا ہے اور دونوں مرتبوں میں مولائے کائنات امام علی علیہ السلام کے لئے، پہلی مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ظاہری زندگی میں اور دوسری مرتبہ رسول اللہ کی شہادت کے بعد، اور اہل بیت اطہار کی روایات میں دو مرتبوں سے بھی زیادہ امیر المومنین علیہ السلام کے لئے سورج پلٹا ہے۔

 روایات میں اس کی تاریخی توثیق شوری کے دن ہوئی جب علی علیہ السلام نے شوری خلافت کے دیگر پانچ اصحاب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) سے پوچھا: ( تمھیں اللہ کی قسم دیتا ہوں، میرے علاوہ تم میں سے کوئی ہے جس کے لئے سورج پلٹا ہو؟ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) میرے زانو پہ سر رکھ کر سو رہے تھے یہاں تک کہ سورج غروب ہوا، اسی وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نیند سے اٹھ گئے اور فرمانے لگے: اے علی تو نے عصر کی نماز ادا کی؟ میں نے کہا: نہیں آقا، پھر اسی وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے فرمایا: اے پروردگار سورج کو ان (علی) کے لئے پلٹا دے، کیونکہ یہ(علی) تو تیری اور تیرے رسول کی اطاعت میں تھا)۔ رسائل في حديث رد الشمس: 106.7.

اور حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ:( اللہ تبارک وتعالی نے میرے لئے سورج کو دو مرتبہ پلٹایا ہے، اور میرے علاوہ امت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) میں سے کسی کے لئے سورج کو نہیں پلٹایا)۔ (الخصال: 580.2).

 

رد الشمس کا دوسرا واقعہ اس وقت ہوا جب امام (علیہ السلام بابل کی سرزمین پہنچے تو نمازعصر کا وقت ہوا، مولا علی علیہ السلام تشریف لائے اور ساتھ آئے ہوئے لوگ بھی قیام کے لئے اترے، تو مولا علی نے لوگوں سے فرمانے لگے: " لوگو، یہ سر زمین ملعون ہے اور تین مرتبہ اس پر عذاب الہی اترا ہے، اور یہ خسف شدہ زمینوں میں سے ایک ہے، اور یہ پہلی سرزمین ہے جس پر بت پرستی ہوئی تھی، اس پر تو نہ کسی نبی اور نہ کسی نبی کے وصی کو نماز ادا کرنے کی اجازت ہے، تم میں سے جو کوئی نماز پڑھنا چاہتا ہو، پڑھ لے، پھر مولا علی علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سواری پر سوار ہوئے اور وہاں سے چلے گئے، ملعون سر زمین سے نکلتے ہوئے سورج غروب ہوا، ایک جگہ پر رکھ کر وضو بجا لائے اور ندا فرمایا: "الصلاۃ" تو فورا سورج آواز نکالتا ہوا پلٹا اور دو پہاڑوں کے درمیان نمودار ہوا، پھر مولا علی علیہ السلام نے نماز ادا فرما‏ئی پھر فورا بعد سورج تیز رفتاری سے غروب کر گيا۔

 

ولاء الصفار

روضہ مقدس حسینی  

 

 

تبصرے
کوڈ کی تبدیل
تبصرے فیس بک